بوسیلہ اسم محمد ﷺ شرطیہ نرینہ اولاد
(ماسٹر محمد ایوب شاہد‘ تونسہ شریف)
بیٹے کی خواہش ہر ماں باپ کے دل کا بڑا ارمان ہوتا ہے مگر یہ بھی کھلی حقیقت ہے کہ بیٹی بھی اللہ کی رحمت ہے۔ جس مسلمان کی دو بیٹیاں ہوں جب تک وہ اس کے پاس رہیں اچھا برتاؤ کیا تو یہی دو بیٹیاں اس کو جنت میں داخل کرائیں گی (یعنی ان سے نیک سلوک کے عمل کی برکت سے دونوں ماں باپ یا ان میں سے جس نے بھی نیک سلوک کیا وہ جنت میں جائے گا۔ (روایت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ)
ماں باپ ساری اولاد کے ساتھ اچھا برتاؤ رکھیں‘ بیٹیوں بہنوں کے حقوق ضائع نہ کریں اور اللہ کی نعمتوں کا شکر بجالائیں اللہ دل کی مرادیں برلائیں گے۔
بیٹا اللہ کی نعمت ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کے بیٹوں کو ماں باپ کا فرمانبردار بنائے اور اپنا اور اپنے حبیب حضور نبی کریم ﷺ کا اطاعت گزار بنائے۔ ہمارے دوست مفتی صاحب کو اللہ نے پہلی اولاد بیٹی دی دوسرا حمل چند ماہ کا تھا کہ میں نے اس سے کہا کہ یہ نیت کرلیں۔ اللہ آپ کو بیٹا دے گا اس نے مذکورہ کام کیا اور بیٹی پیدا ہوگئی۔ مجھے کہا کہ تم تو کہتے تھے کہ اس (منت) سے شرطیہ لڑکا ہوگا انشاء اللہ مگر بیٹی پیدا ہوگئی۔
میں نے اسے کہا کہ شاید آپ نے (منت) اس وقت مانی ہوگی جب اللہ تعالیٰ نے ان کی جنس متعین کردی ہوگی۔
میں نے اسے دوبارہ کہا کہ اب کی بار (منت) ضرور ماننا انشاء اللہ بیٹا پیدا ہوگا۔
قارئین! آپ یہ جان کر حیران ہونگے کہ اللہ نے اسے ایک ساتھ دو چاند سے بیٹے عطا کیے اور وہ بہت خوش ہوئے اور اسی خوشی میں ایک عدد بکری ہدیہ کی۔ اس کے بعد بھی اسے بیٹا پیدا ہوا۔بس اس کے بعد ہمارے قصبے میں جن جوڑوں کی نرینہ اولاد نہ تھی انہیں خود جاکر کہا اور ان گھرانوں کے ہاںنرینہ اولاد ہوئی۔ سات سات لڑکیوں والے بھی بیٹے کی پیدائش پر خوش ہوئے بیٹے کو ترسنے والوں کی جھولیاں مرادوں سے بھرگئیں۔ ہمارے قصبے والے جن کے ہاں بیٹے پیدا نہ ہونے کی وجہ سے ہر روز لڑائی جھگڑا اور طلاق تک پہنچی نوبت والے گھرانوں کےہاں اولاد نرینہ ہوئی اور یہ بات بھی ہے کہ جس کی اولاد زندہ نہ رہتی ہو یا حمل مدت سے پہلے ہی گرجاتا ہو تو اس میں بھی یہ (منت) کام آتی ہے۔
ہماری ہمسائی کے بھائی جو دوسرے گاؤں میں رہتے ہیں اور فوج میں ملازم ہیں ان کے ساتھ یہ مسئلہ تھا کہ حمل چھ سات ماہ بعد ضائع ہوجاتا تھا یا پیدائش کے فوراً بعد بچہ مرجاتا تھا۔ میں نے اسے کہا کہ یہ (منت) مان لو اور رب تعالیٰ کرم کرے گا ابھی پچھلے ماہ اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت ہی خوبصورت بیٹا عطا کیا ہے اہل سادات ہیں‘ خوب دعائیں دیں اور ان کا پورا خاندان بہت خوش تھا کیونکہ تقریباً 12سال بعد ان کے گھر میں خوشی آئی تھی۔اب اصل بات یعنی (منت) کی طرف آتے ہیں کہ جو بھی لوگ اولاد نرینہ چاہتے ہیں ان کو چاہیے کہ پہلے دوسرے ماہ جب حمل کا علم ہوکہ ٹھہر چکا ہے تو رب تعالیٰ سے دونوں میاں بیوی رات کو جب اکیلے ہوں پوری توجہ‘ یقین اور بھروسے سے عرض کریں۔یارب العالمین ہمیں نرینہ اولاد دے ہم اس کا نام محمد رکھیں گے۔انشاء اللہ اللہ پاک انہیں چاند سا خوبصورت بیٹا عطا کریں گے اور پھر اس کا نام محمد رکھنا ہے آگے پیچھے کوئی اور نام ساتھ نہیں ملانا اور نام تبدیل بھی نہیں کرنا ہے۔ایک ساتھی نے منت مان کر بھی بیٹے کی پیدائش پر اس کا نام محمد کی بجائے افنان رکھ دیا چند دنوں بعد وہ بچہ بیمار ہوگیا اور اب پاگلوں کی طرح ہے۔ اللہ! اپنی امان میں رکھے۔
محبوبیت اسم محمدﷺ
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اہل مکہ کے ہاں یہ بات مشہور ہے کہ جس گھرانہ میں محمد نام والا ہوتا ہے وہ گھرانہ پھلتا پھولتا ہے اور اس مبارک نام کی برکت کی وجہ سے اس کے پڑوسیوں کو بھی رزق دیا جاتا ہے۔ چنانچہ بعض خاندانوں میں تو مسلسل محمد نام ہی رکھا جاتا ہے جیسا کہ تیونس کے ایک باعمل عالم ہیں ایمن ابوالبرکات محمد بن محمد بن محمد بن محمد بن محمد بن محمد یعنی چودہ پشت تک محمد ہی نام رکھا۔ اس عالم باعمل نے مدینہ منورہ میں کافی عرصہ گزارہ جب وہاں سے جانے کا ارادہ کیا تو سید دو عالم ﷺ نے خواب میں فرمایا کہ تو نے کس طرح ہماری جدائی گوارہ کرلی چنانچہ واپس لوٹے اور وہیں مدینہ منورہ میں ۷۲۴ ھ میں اللہ کو پیارے ہوئے۔
بزرگوں سے سنا ہے کہ جس گھر میں محمد یا احمد نام کا بچہ ہو اس گھر کی فرشتے زیارت کرنے آتے ہیں اور جس نے اپنے بچے کا نام محمد رکھا اللہ تعالیٰ اسے اور اس کے والدین کو بغیر حساب بخش دے گا۔
’’حیات الحیوان‘‘ میں ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس کے تین بیٹے ہوں اور اس نے ان میں سے کسی ایک کا نام محمد نہ رکھا ہو تو وہ بڑا بے وفا ہے اور جب تم اس کا نام محمد رکھو تو اسے گالی نہ دو‘ برا بھلا نہ کہو او نہ اس کو مارو بلکہ اس کے ساتھ عزت و اکرام اور عظمت و شرافت کا سلوک کرو۔ (الحدیث)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں